Tuesday, December 13, 2011

پیش لفظ

بچپن میں مجھے ایک لطیفہ بہت پسند تھا، اپنے اردو بلاگ کا آغاز کرنے سے پہلے میں وہ لطیفہ شیئر کرنا چاہوں گی۔ 

لطیفہ کچھ یوں ہے کہ چار آدمی نماز پڑھ رہے تھے۔ اچانک کوئی صاحب ان کے سامنے سے گزر گئے۔  نماز پڑھتے پڑھتے ہی چاروں میں سے ایک غضب ناک لہجے میں بولا، "ابے او نالائق، اتنا بھی نہیں جانتا کہ نمازیوں  کے آگے سے گزرنا گناہ عظیم ہے، "  دوسرا نمازی جھٹ بولا، "نماز کے دوران بولنا جائز نہیں۔" تیسرے صاحب کیوں پیچھے رہتے، فورا بولے، "میرا خیال ہے کہ نماز کے دوران تو آپ بھی بول رہے ہیں۔" جبکہ چوتھے نمازی نے باآواز بلند کہا، " اللہ کا شکر ہے میں کچھ نہیں بولا۔"

میرا خیال ہے کہ یہ ایک بڑا دل چسپ لطیفہ ہے، بلکہ ہماری سماجی اور اخلاقی نفسیات کی عکاسی کرتا ہے۔ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ اپنی زندگیوں میں ہم سب بھی کہیں نہ کہیں ان چاروں نمازیوں کا رویہ اپنائے ہوئے ہیں؟ بلکہ مختلف مواقع پر ہم ان میں سے کسی ایک یا شاید سبھی کی طرح ردعمل کر رہے ہوتے ہیں۔   ہم دوسروں کی غلطیاں بیان کرتے ہوئے پہلے نمازی کی طرح عمل کر رہے ہوتے ہیں، اور کبھی ہمیں چوتھے نمازی کی طرح زعم ہوتا ہے کہ "میں کچھ نہیں بولا"۔ 

یہ سب تمہید اس لیے کہ اس بلاگ میں آپ کو وقتا فوقتا یہ چاروں رنگ ملیں گے۔ ہو سکتا ہے کہ کبھی مجھے خود بھی احساس نہ ہو کہ میں ان چاروں صاحبان میں سے کون ہوں، لیکن قرین قیاس ہے کہ ہم سب جانتے ہیں لیکن تجاہل عارفانہ سے کام لیتے ہیں۔ 


2 comments:

  1. اردو بلاگنگ میں آپ کی آمد خوشی کا باعث بنی۔ امید ہے اس بلاگ پر بہت کچھ اچھا پڑھنے کو ملتا رہے گا انشاء اللہ


    تبصرہ کرنے والوں کی آسانی کے لیے براہ کرم
    Any one can comment
    کا آپشن کھول دیں۔ شکریہ

    ReplyDelete
  2. حوصلہ افزائی کا شکریہ۔ میں نے ِAnyone can comment کا آپشن کھول دیا ہے۔ اس امر کی طرف توجہ دلانے کے لیے بھی آپ کی شکرگزار ہوں۔

    ReplyDelete